اپنے سماج میں ایک الگ پہچان رکھتے ہیں:پرویز عمر

انسان کے اندر انسانیت کے تاثرات ہونا ضروری

رانچی19جنوری:انسان کے اندر انسانیت کے تاثرات ہونا ضروری ہے۔ اس کے نہیں ہونے سے انسان ہونے کا مقصد پورا نہیں ہو سکتا ہے۔ ایسا ماننا ہے راجدھانی رانچی کے ہندپیڑھی واقع سینٹرل ا سٹریٹ کے رہنےو الے سماجی خدمات کو ترجیح دینے والےپرویز عمر کا۔ پرویزعمر کی ابتدائی تعلیم کربلا چوک واقع آزاد ہائی اسکول سے ہوئی۔ وہیں سے انہوں نے میٹرک کا امتحان پاس کیا۔ بچپن سے ہی رحم دل اور دوسروں کے کام آناسما جی خدمت کے تئیں رہا کرتا تھا۔ نوجوان ہونے پر ان کا یہ شوق پروان چڑھنے لگا۔ ان کے والد حاجی طفیل احمد بھی شہر کے معروف لوگوں میں شمار ہوتے ہیں۔ پرویز کو سماجی خدمت کی ترغیب ان کے والد سے ملی، وہ پیشے سے تاجر ہیں۔اپنےخاندانی اور کاروباری سرگرمیوں کو بخوبی نبھاتے ہوئے غریبوں کے حمایت میں لگے رہتے ہیں۔ پرویز عمرتبلیغی جماعت رانچی کے مرکزی مسجد یعنی بڑی مسجد کے شوری کے ذمہ دار ہیں۔ وہ ادریسیہ کمیونٹی ہال کےذمہ دار بھی ہیں۔ معاشرے کے ہر طبقے کے لوگوں کی مدد کے لئے ہمیشہ تیار رہتے ہیں۔پرویز اپنے تین بھائیوں میں سب سے چھوٹے ہیں۔ سرودھرم سدبھائو کے اصولوں کو ضم کر اپنی زندگی میں کچھ بہتر کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں۔ سماجی خدمت کے تئیں ان کے جذبے اور جنون دیکھ کر ہر طبقہ کے لوگ ان کو اور زیادہ چاہنے لگے ہیں۔ وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ ٹیم ورک کی مثال پیش کرتے ہوئے معاشرے کے ہر طبقے کے لوگوں کے لئے صحت کیمپ، خون کا عطیہ کیمپ منعقد کرتے ہیں۔گرمی کے موسم میں جب پانی کے لیے لوگ پریشان ہوتے نظر آتے ہیں تو پرویز عمر پانی لوگوں کو مل سکے اسکےلئے وہ ادریسیہ کمیونٹی ہال سے ایک گھنٹہ بیٹھ کر پانی دیتے ہیں۔سماجی خدمت کے جذبہ کو دیکھ کر محلہ کے کئی نوجوان پرویز عمر کاساتھ دیتے ہیں۔پرویز عمر علماء کو عزت کے نگاہ سے دیکھتے ہیں۔انکا ماننا ہے کہ اللہ نےمجھے موقع دیا ہے مسجد کے خدمت کرنے کا ،سماج کے خدمت کرنے کا ہم سے جتنا ہوسکتا ہے ہم اتنا ضرورکرتے ہیں۔