اسلام کے اصولوں پرگامزن ہوکر بامقصد زندگی گزاریں مسلمان:سیدشاہ علقمہ شبلی

حقوق والدین کی ادائیگی کامیابی کی ضمانت ہے:علامہ جنیدجمالی

ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلیٰ کی مرحومہ والدہ کے چہلم کے موقع سے عظمت والدین کانفرنس اختتام پزیر

گولہ/رانچی24اپریل(عادل رشید)اللہ سبحانہ تعالی نے انس وجن کی تخلیق بغرض عبادات فرمائ، عبادات صرف نمازوروزے ہی نہیں بلکہ انسانی خدمت بھی ایک عبادت ہے اور مالک ارض وسماں نے قرآن مقدس میں اپنی اظہارالوہیت کے فورابعد ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کاحکم دیکر واضح فردیاکہ اللہ کی وحدانیت اور رسول کی رسالت کے اقرار کے بعد والدین کے حقوق کی ادائیگی عظیم عبادات میں شمار ہے مذکورہ باتیں ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ علماء ومشائخ بورڈ کے چیئرمین اور خانقاہ منعمیہ مظہریہ کے زیب سجادہ حضرت مولاناسیدشاہ علقمہ شبلی رامگڑھ کے گولہ بیٹول خرد میں منعقدہ عظیم الشان “عظمت والدین کانفرنس”کے جم غفیر سے خطاب کے دوران کہیں، اس بارونق اور پرسعید کانفرنس کا انعقاد ملک کے نامور محرر، مقرراور اکابر کے معتمد ذمہ دار عالم دین تنظیم علماء عالم اسلام فی الھند کے جوائنٹ سکریٹری اور ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلیٰ مولانا قطب اکاآغازفرمایا والدہ مخدومہ محترمہ آمنہ خاتون مرحومہ غفرلھاکے چالیسواں کے موقع پر کیا گیا تھا جس کی سرپرستی سید صاحب نے کی جبکہ صدارت ادارہ شرعیہ رامگڑھ ضلع کے صدر حضرت مولاناالحاج محمدحبیب عالم رضوی نے کیانظامت کے فرائض قاری مشتاق محشر، مولانا قاری محمد اشرف اللہ فیضی اور مولانامجیب الرحمن نے کیا چالیسواں تقریب کے نظام الاوقات کے مطابق بعد نماز فجردرود کاورد، بعدنمازظہرقرآن خوانی، بعدنمازعصر گل پوشی چادر پوشی وقل شریف ،بعدنمازمغرب توشہ شریف کافاتحہ ہواجس میں پانچ سو بار درود شریف، گیارہ سومرتبہ سورہ اخلاص، گیارہ سوباردرودغوثیہ، گیارہ سومرتبہ سورہ فاتحہ، ایک سوگیارہ بار سورہ تین، پانچ پانچ سوتسبیح وتہلیل، وردصداے اللہ اکبر، سورہ یسین اور دیگر کلمات خیر کاورد چالیس علماءوحفاظ نے کیا ساتھ ہی سینکڑوں حجاج اور نمازیوں نے اوراورادووضائف پڑھے اس کاخصوصی اھتمام کیاگیاتھا اور خاص فروٹس وروایات بزرگاں کی روشنی میں شیرنی تیارکی گئی تھی قبل نمازعشاء مولاناسیدشاہ علقمہ شبلی نے رقت آمیزدعافرمایابعدہ شیرنی کی تقسیم ہوئ اور پھر حسب پروگرام بعدنمازعشاء قاری مشتاق احمد رضوی نے قرآن مقدس کی تلاوت سے “عظمت والدین کانفرنس”کاآغازفرمایا مدارس کے طلبہ نے نعت ومناجات پیش کیئے غلامان حسان بن ثابت نے مترنم آواز میں نعت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم اور عظمت والدین خصوصاً ماں کی ممتا، عظمت، رفعت، تقدس، مقام، اہمیت، پیار، تربیت، پرورش اور حسن اخلاق کے وہ نایاب جوہر اپنے کلام بلیغ کے توسط پیش کیاکہ عوام وخواص کے جذبہ ایمانی حرارت پزیرہوگیااور ایک نہایت ہی لطیف وسعید وبابرکت سماں بندھ گیا، بہار، جھارکھنڈ، بنگال، اڑیسہ، یوپی، چھتیس گڑھ اور دءگرمقامات سے علماء، مشائخ، مشہور ومعروف خطباء، شعراء کرام اور علماء ذوی الاحترام سینکڑوں کی تعداد میں ناظم اعلیٰ کی صاحب مقدر نیک صفت پاکدامن والدہ مخدومہ مرحومہ غفرلھاکی بارگاہ میں خراج عقیدت پیش کرنے کی غرض سے کانفرنس میں تشریف فرماتھے، مجمع عام سے خطاب کرتے ہوے مشہور مستندخطیب حضرت علامہ و مولانا الحاج جنیدجمالی صاحب قبلہ نے مخصوص لب ولہجہ میں پر تنقید گفتگو فرماتے ہوے کہاکہ جوشخص والدین کے حقوق کی پاسداری کریگااسے دیگر اہم عبادات کی بھی توفیق حاصل ہوجاتی ہے اور جس نے ماں باپ کوناراض کیااس نے گناہ کبیرہ کیا انہوں نے کہاکہ رزول گرامی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ ماں باپ کی زبان مبارک سے اولادورکے حق میں نکلی دعاکورد نہیں کرتابلکہ قبول فرماتاہے اس لئے ہراولاد کوچاہیئے کہ وہ ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کرے اورخوش رکھے، مولاناڈاکٹرتاج الدین رضوی نے کہاکہ جن کی ماں کاوصال ہوجاے ان کی دنیااندھیری ہے ناظم اعلیٰ کی والدہ کے وصال سے جوصدمہ ملت کوپہونچاہے وہ عرصہ دراز تک محسوس کیاجائیگا انہوں نے کہا کہ آج ہماری معاشرہ والدین کے حقوق سے متعلق حساس نہیں ہے جبکہ اشدضرورت ہے کہ ان کاخاص خیال رکھاجاے اوروہ بھی ضعیفی میں خصوصی طور پر، مولانا حبیب عالم نے کہاکہ ماں کی اچھی تربیت اوردعاہی کاثمرہ ہے کہ ناظم اعلیٰ صاحب قومی سطح پر مسلمانوں کی باوقارنمائندگی فرمارہے ہیں، مولاناالحاج شمیم اخترحبیبی نے کہاہربچے کی پہلی تربیت گاہ ماں کی گود ہواکرتی ہے انہوں نےکہا کہ والدین کوچاہیئے کہ وہ بچوں کی تربیت اسلامی ماحول میں کریں اور ہراولاد کوطاپیئے کہ وہ والدین کی نگرانی میں زندگی گزاریں،الجامعتہ الاشرفیہ عربی یونیورسٹی یوپی سے تشریف لائے صاحب تصانیف مولانا محمد ابوہریرہ رضوی مصباحی نے کہاکہ جسطرح مدارس دینیہ میں حقوق والدین سے متعلق چپٹر پڑھاے جاتے ہیں اسی طرح اسکول وکالج اور یونیورسٹیوں میں بھی باضابطہ یہ چپٹر داخل نصاب ہوناچاہیے تاکہ نئ نسلیں بے راہ روی کی شکار نہ ہوں، بین الاقوامی شاعر جناب الحاج دلکش رانچوی نے اپنےمعیاری کلام سے سامعین کومسحور کردیاتوشاعرھندوستان جناب زمزم فتح پوری نےمترنم آواز سے قلب وجگرکومنورکردیا ،امتیازعنبر،دلدارنوری،سرورجامی،اشہر جمالی،رہبر،رونق،محشراوردیگرشعراء نے کلام پیش کیاتو مولاناشمس تبریزنظامی،مولانامہتاب عالم ضیائ، مولانادلدارمصباحی، مولانامفتی اظہاراحمدثقافی، مفتی عبدالقدوس مصباحی، مفتی فہیم الدین مصباحی، مفتی اعجازحسین مصباحی، مولانامفتی سیدشاہ گلزارمصباحی، مولاناعبدالمجیدمصباحی، مولاناانثل رضامصباحی، مولاناسیداعظم نظامی، مولانانورالدین، مولاناترنم ،قاری علیم نوری وغیرھم نے خطاب کیا، ان چالیس دنوں کے مابین مرحومہ ومغفورہ کے لئے پورے ملک کے مدارس میں لگاتارقرآن خوانی اور اوراد ووضائف کاسلسلہ چلتارہا کانفرنس کااختتام صلوۃ وسلام اور شجرہ خوانی سے ہوادعاکی گئی اور مرحومہ کے لئے پڑھے گئے تقریبا چار ہزار تین سو چوراسی ختم قرآن پاک، پچیس لاکھ درود شریف، پچیس لاکھ کلمہ شریف، سات سوآیتہ الکرسی، ایک سو بار سورہ یسین، ایک لاکھ پچیس دفعہ سورہ اخلاص ایصال ثواب کیا گیا مولانا الحاج کلیم الدین مصباحی نے دعافرمائ مرحومہ کے بڑے صاحبزادے سابق مکھیامتحرک وفعال ملی وسماجی رہنماجناب ذاکر اختر، چھوٹے صاحبزادے گڈول مشن اسکول گولہ کے ڈائرکٹر جناب داؤد عالم نے تمام مہمانوں کاشکریہ اداکیامرحومہ کی تینوں بیٹیوں کی جانب سے بھی ماں کی قبرمبارک میں گل پوشی ہوئ، اہل خانہ کی جانب سے عمدہ ضیافت کی گئی کانفرنس کی نگرانی بیٹول کلاں وخرد کے انجمن نے کیا، الحاج سمیع اللہ خان اصدقی، سیدخورشید اختر، حاجی تائید حسین، ڈاکٹر عطاءاللہ، محمد سعیداختراور دیگرعمائدین ملت کی شرکت نے اہل خانہ کے حوصلے کوبڑھایاکانفرنس میں کثیرتعداد میں سامعین شریک ہوے ناظم اعلیٰ نے تمام مہمانان وسامعین کاخندہ پیشانی سے استقبال کیااور صرف اتناہی کہ کر نم زدہ کردیا کے ماں کے وصال سے ہمت ٹوٹ گئی،آج جوکچھ بھی ہے ماں کی آنچل رحمت کے صدقے ہے ۔