نفرت کو نفرت سے نہیںمحبت سے مٹایا جاسکتاہے:حاجی سرور

سبھی مذہب کا یکساں احترام کرنا چاہیے


رانچی07فروری(رپورٹ عادل رشید)انسان کو انسان سے جوڑنا ہی انسانیت کا تقاضہ ہے۔ معاشرے میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنا ہر انسان کا فرض ہے۔ اس سمت میں سماج کے ہر طبقہ کے لوگوں کو کوشاں رہنے کی ضرورت ہے۔ ایساماننا ہے راجدھانی رانچی کے کربلا چوک کے رہنےو الے حاجی سرور کا۔ مرحوم محمد ابراہیم کے صاحبزادے ہیں۔ انکی ابتدائی تعلیم راجدھانی کے چرچ روڈ پر واقع سنت پال اسکول سے ہوئی۔ گوسنر کالج سے انہوں نے انٹرمیڈیٹ و گریجویشن کا امتحان پاس کیا۔ انہیں سماجی خدمت کی ترغیب اپنے والدمرحوم سے ملی. پیشے سے تاجر حاجی سرور نے سماجی خدمت کو اپنی زندگی کا مقصد بنا لیا۔ غریب،لاچار،ضرورتمندوں کو دیکھ کر ان کا دل رو جاتا ہے۔ بے سہاروں کو سہارا دینا، غریب، لاچار کو ہر ممکن مدد کرنا ان کی عادت میں شمار ہے۔ وہ تقریبا نو سال تک شہر کے شہرت یافتہ سماجی تنظیم انجمن اسلامیہ کے جنرل سکریٹری کے عہدہ پر رہے۔ اس دوران انہوں نے سماجک حلقہ میں کئی ایسے قابل ذکر کام کئے گئےجو سنگ میل ثابت ہوئے ہیں۔ انکے دور مدت میں انجمن مسافرخانہ، مدرسہ اسلامیہ کی تعمیر ممکن ہو سکا۔ وہ صرف کام میں یقین رکھتے ہیں۔ ان کی زندگی میں کام ہی سب سے بڑا ہے۔اپنے کاموںکے تئیں اعتماد ركھنےوالے لوگوں کی وہ کافی قدر کرتے ہیں۔ انہیں توجہ دیتے ہیں۔سرودھرم سدبھائوکے اصولوں پر چلتے ہوئے حاجی سرور سبھی مذاہب کا یکساں احترام کرتے ہیں۔ وہ انسانی خدمات کو سب سے اوپر مانتے ہیں۔ وہ سال 2000 میںسفر حج پر گئے۔ حج سے لوٹنے کے بعد سماجی خدمت کا ان کے جذبہ اور شوق پروان چڑھنے لگا۔کسی بھی مذہب کےتہوار ہو اس موقع پر وہ استقبالیہ کیمپ لگا کر سماجی ہم آہنگی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال پیش کرتے ہیں۔ فی الوقت حاجی سرور چرچ روڈ کربلا چوک دکاندار کمیٹی کے چیئرمین ہیں۔دکانداروںکے مسئلہ ہو یا معاشرے کے کسی بھی طبقے کا مسئلہ ہو، انہیں پتہ چلتے ہی وہ اسکے حل کے لئے فعال کردار ادا کرنے میں لگ جاتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ انسانی خدمات سے انسانی زندگی کا مقصد کامیاب ہےاور انسان ہونے کا مقصد پورا ہوتا ہے۔وہ کہتے ہیں کہ نفرت کو نفرت سے نہیں مٹایا جاسکتا ہے۔ بلکہ نفرت کو محبت سے مٹایا جاسکتا ہے۔ہمارے رسول نے نفرت کرنے والوں سے محبت کیا ہے۔وہ صفت اپنے اند پیدا کرنا ہوگا۔