علماء کرام اور محبان جمیعت سے گزارش ہے کہ اس غیر دستوری عمل پر اپنی آواز بلند کریں
رانچی: جمیعۃ علماء جھارکھنڈ کے مجلس منتظمہ کے تمام ارکان اور جمیعۃ علماء جھارکھنڈ سےمنسلک تمام علماء کرام سے گزارش ہے کہ جمیعت کے صدر نے دستور کو بالائے طاق رکھ کر اور تمام ضلعوں کو نمائندگی دئے بغیر جس غیر دستوری مجلس عاملہ کی تشکیل کی ہے جس میں صرف رانچی سے ہی دس گیارہ افراد کو شامل کردیا ہے کیا ایسی غیر دستوری مجلس عاملہ کو تسلیم کرلیا جائے ؟ اور دوسرے اضلاع اور ان میں فعال اور متحرک افراد کو نظر انداز کردیا جائے ؟ جیسا کہ صدر محترم نے اپنے ذریعہ جاری کردہ عاملہ کی لسٹ میں نظر انداز کر دیا ہے, دوسری اہم بات یہ ہے کہ دستور کے مطابق جنرل سکریٹری مجلس عاملہ کی نشست میں مجلس عاملہ میں سے ہی منتخب کیا جائے جبکہ صدر محترم نے اپنے اختیار کا غیر دستوری استعمال کرتے ہوئے مولانا اصغر مصباحی صاحب کو جنرل سکریٹری نامزد کردیا ہے, یاد رہے صدر کو دستور کے مطابق جنرل سکریٹری نامزد کرنے کا اختیار نہیں ہے بلکہ مجلس عاملہ کی نشست میں صدر, نائبین صدر اور خازن کی موجودگی میں مجلس عاملہ میں سے ہی عاملہ کے کسی رکن کو باتفاق رائے ہی جنرل سکریٹری منتخب کیا جائے گا, نیچے صدر محترم نے چترا میں بیٹھے بیٹھے اپنی ہٹلر شاہی کا ثبوت دیتے ہوئے مجلس عاملہ کی جو فہرست جاری کیا ہے اسے بغور دیکھ لیں کہ اس میں مولانا اصغر مصباحی صاحب کا نام کہاں ہے ؟ اور جھارکھنڈ کے مختلف اضلاع اور ان کے باثر اور کام کرنے والے فعال و متحرک ارکان کو نظر انداز کرتے ہوئے صرف رانچی سے دس گیارہ ارکان کو شامل کردیا گیا ہے, کہیں یہ جمیعت علماء جھارکھنڈ کو بے اثر, منجمد اور عملی طور پر ناکام کردیئے کی درپردہ سازش تو نہیں ہے؟ تبھی تو صدر محترم نہ تو مجلس عاملہ کی نشست بلا رہے ہیں اور نہ ہی اپنی دستوری غلطی کا اعتراف کر تے ہوئے دستوری اصلاح کی بات کررہے ہیں, جمیعت علماء جھارکھنڈ کی مجلس منتظمہ کے تمام ارکان اور جمیعت سے منسلک تمام علماء کرام اور محبان جمیعت سے گزارش ہے کہ اس غیر دستوری عمل پر اپنی آواز بلند کریں, ایک دستوری نظام کے تحت چلنے والے مؤقر ادارہ میں مطلق العنانی نہیں چلے گی۔ ڈاکٹر عبید اللہ قاسمی خطیب اقراء مسجد رانچی و خادم جمیعت علماء جھارکھنڈ رابطہ نمبر 7004951343