رانچی: راجدھانی رانچی کے مشہور سرجن نیز لائف لاین میڈیکل ہال کے ڈایریکٹر نیز درجنوں ایوارڈ سے سمانت ڈاکٹر ایم حسنین کا کہنا ہے کہ برسات کے موسم میں لوگوں کو بہت سی قسم کی بیماریاں پریشان کرتی ہیں۔ کچھ صفائی کی کمی کی وجہ سے اور کچھ مچھروں کی وجہ سے۔ وائرل فلو بھی ان دنوں کافی عام ہوتا ہے۔ ایسی صورتحال میں اگر کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں تو ان صحت سے متعلقہ پریشانیوں سے بہت حد تک بچا جاسکتا ہے۔ پھر بھی اگر ایسا ہوتا ہے تو ڈاکٹر سے دیکھایں۔ بارش کے موسم میں پائے جانے والے امراض۔ اسہال ، پیٹ میں درد ، الٹی ، یرقان ، ٹائیفائیڈ ، ڈینگو ، ملیریا ، وائرل بخار یا فلو وغیرہ۔ ہو جاتا ہے۔ اس سے گھبرائے نہیں۔ ڈاکٹر ایم حسنین کے مطابق ، بارش کے موسم میں گندا یا آلودہ پانی پینا بہت سی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ اس میں بنیادی طور پر اسہال ، پیٹ میں درد ، الٹی ، یرقان اور ٹائیفائڈ شامل ہیں۔ اگر اسہال ہو تو او آر ایس یا الیکٹرول کا گھول لیتے رہیں تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔ اگر پیٹ میں درد ہو یا الٹی ہو تو ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔کسی بھی مسئلے کو نظرانداز نہ کریں۔ ڈاکٹر ایم حسنین کہتے ہیں کہ بارش کے موسم میں مچھر کے کاٹنے کی بیماریاں بھی بہت عام ہیں۔ ڈینگو اور ملیریا اس میں اہم ہیں۔ ڈینگو صاف پانی میں پنپتا ہے جو ایک طویل عرصے سے ذخیرہ ہے۔ جبکہ ملیریا مچھر گندا پانی میں۔ لہاذا صاف یا گندا پانی چاروں طرف جمع نہ ہونے دیں۔ وائرل فلو تین چار دن میں خود ہی ٹھیک ہوجاتا ہے۔ اس سے بالکل بھی گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ اگر بخار کے ساتھ سردی بھی ہو تو یہ وائرل فلو ہوسکتا ہے۔ یہ رابطے کے ذریعے پھیلتا ہے۔ اس میں بھی کوئی اینٹی بائیوٹک نہیں دی جاتی ہے۔ پیراسیٹمول صرف بخار پر قابو پانے کے لئے دیا جاتا ہے۔ یہ بخار خود سے تین چار دن میں ٹھیک ہوجاتا ہے۔ اگر کسی کو وائرل فلو ہے تو اس کے ساتھ رابطے میں آنے سے گریز کرنا چاہئے۔