انسان میں انسانیت ہمدردی ہونا ضروری: ڈاکٹر عبیداللہ قاسمی

رانچی16جنوری()انسان میں انسانیت ہمدردی ہونا ضروری ہے۔ یہ مضبوط سماج کے تعمیر کے لیے بھی ضروری ہے۔ ایسا ماننا ہے جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی کے ہند پیڑھی واقع فردوس کالونی کے رہنے والے مولانا ڈاکٹر عبیداللہ القاسمی کا۔ڈاکٹر قاسمی فی الوقت مولانا آزاد کالج میں اردو کے لیکچرر ہیںنیز اقراء مسجد رانچی کے خطیب بھی ہیں نیز مرکزی مجلس علماء جھارکھنڈ کے ناظم اعلیٰ کے عہدہ پر بھی ہیں۔انہوں نے دارالعلوم دیوبند سے عالم،فاضل کی ڈگری حاصل کی۔بہار اسکول سے میٹرک کیا۔ اس کے بعد رانچی یونیورسٹی سے انٹرمیڈیٹ،بی اے اور ایم اے کا ایگزام پاس کیا۔جھارکھنڈ میں اردو بھاشا کے موضوع پر انہوں نے ریسرچ کیا۔پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ڈاکٹر عبیداللہ القاسمی سماجک ہم آہنگی کے حق میں ہے۔فرقہ وارانہ ہم آہنگی بنائے رکھنے میں انکااہم رول رہتا ہے۔شہر میں منعقد ہونے والے سماجک پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا انکا روزہ مرہ میں شمار ہے۔سرودھرم سدبھا ئو کے راستوں پر چل سماجک ہم آہنگی بنائے رکھنے میں انکی اہم رول ہوتا ہے۔ڈاکٹر قاسمی سماجک ادارہ مرکزی مجلس علماء جھارکھنڈ کے جنرل سکریٹری ہیں۔سماجک ترقی میں روڑا بننے والے سبھی پریشانیوں کو دور کرنے کے لیے وہ کوشش کرتے رہتے ہیں۔سبھی مذہب کا سمان اور سبھی دھرم کے لو گوں کے بیچ سماجک ہم آہنگی بنائے رکھنا انکی خاصیت ہے۔کئی موقع پر ڈاکٹر قاسمی نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال پیش کی ہے۔انکا ماننا ہے کہ سماج میں پھیلی برائیوں سے سماج کی ترقی کی رفتار تھم جاتی ہے۔سب سے پہلے سماجک برائیوں کو دور کرنی چاہیے۔ڈاکٹر قاسمی کہتے ہیں کہ صحت اور مضبوط سماج کے لیے سماجک نوتعمیر کے لیے ایک ساتھ کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔سماج کے تئیں اپنے پیغام میں وہ کہتے ہیںکہ سبھی مذہب کا سمان کریں۔اس سے آپسی بھائی چارا برقرار رہتا ہے۔آپ اگر کسی دھرم کے ماننےو الوں کو گالی دیتے ہیں تو پلٹ کر وہ آپ کے دھرم کو گالی دیگا۔انہوں نے ابھی اپنے خطاب میں لوگوں سے اپیل کیا کہ لوگ روڈ راستہ میں نماز نہ پڑھیں۔اپنوں سے زیادہ دوسروںکا خیال کرنے والابنیں۔اس سے سماج اور ملک دونوں مضبوط ہوگا۔