مسجدوں کی تعمیر کرو تاکہ تم پہچانے جاؤ: مولانا سید تہذیب الحسن رضوی

رانچی: مسجد جعفریہ رانچی کے امام و خطیب درجنوں ادارہ کے سرپرست اور صدر حضرت مولانا الحاج سید تہذ یب الحسن رضوی نے کہا کہ مسجدوں کی تعمیر کرو تاکہ تم پہچانے جاؤ۔ مولانا درگاہ فاطمین للہ پورہ بنارس میں مسجد مولا علی علیہ کے افتتاح کے موقع پرکہی۔ افتتاح پر کثیر تعداد میں علماء کرام شریک ہوے۔ افتتاحی جلسہ کو خطاب کرتے ہوے مولانا سید تہذیب الحسن رضوی نے کہا کہ خدا کا گھر بناؤ تاکہ زمانے میں پہچانے جاؤ۔ خدا کا گھر دولت کی بنیاد پر نہیں بلکہ تقوے کی بنیاد پر ہونا چاہے۔ کیونکہ یہ وہ جگہ ہے جہاں بندہ اپنے معبود سے ملاقات کرتا ہے۔ مسجد وہ جگہ ہے جہاں سے عبادت اور تقوے ایمان کی دعوت دی جاتی ہے۔ مسجدوں کے‌ او پرر کسی دوسرے مقام کی تعمیر نہیں کی جاسکتی۔ جلسہ کے مہمان خصوصی آیتہ اللہ مہدی مہدوی پور نماںندہ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ایران نے اپنے خطاب میں مسلمانوں کو وحدت کے ساتھ جینے کا طریقہ بتایا۔ اور کہاکہ خدا کے گھر کی تعمیر وہی لوگ کرتے ہیں جو آخرت پر یقین رکھتے ہیں, اور انکے دلوں میں خوف خدا پایا جاتا ہے۔ خدا کا گھر بناؤ تاکہ تمہارا گھر بہشت میں تعمیر ہو۔ ایت اللہ مولانا سید شمیم الحسن رضوی صاحب عمید جامعہ جوادیہ نے عزمت خانہ خدا کی تعمیر وتکمیل کی عزمت پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوے کہا کہ خدا کا گھر بناکر غلام آذاد کرنے کا ثواب حاصل کرو۔ رسول اکرم نے سب سے پہلی مسجد تعمیر کی۔ مسجد تعمیر کرنا سنت نبی انجام دینا ہے۔ مولانا رضا عباس خان جونپور نے کہا کہ خدا کا گھر بناؤ اور اسکی صفائ کرنا اپنا ایمان سمجھو۔ مولانا ندیم اصغر نے کہا کہ مسجد خدا کا گھر ہے مسلکوں کا نہیں۔ مسجد کی تعمیر اللہ ورسول اور معصومین کے نام پر ہو مسلک کے نام پر نہیں کیونکہ اسکا خدا ایک ہے۔ شیعہ سنٹرل وقف بورڈ اتر پردیش کے چیر مین علی ذیدی نے کہاکہ وقف کی جایداد کی حفاظت کرنا ہر ایمان والے کی ذمہ داری ہے۔ اور غاصب بے دین سے ہمارا بورڈ پاک ہوگیا۔ متولی دیں دار لوگوں کو بنایا جاے۔ تاکہ مال امام کی حفاظت ہوسکے۔ اس موقع جلسہ کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا۔ تلاوت طاہر جواد نے کیا۔ نظامت کے فراںض جناب مولانا باقر بلیاوی نے انجام دیا۔ جلسہ کی صدارت مولانا سید تہذیب الحسن رضوی نے انجام دی۔ جلسہ کے مہما نان خصوصی ایت اللہ مولانا مہدی مہدوی پور نماںندہ ولی فقیہ وعلی ذیدی چیرمین شیعہ سنٹرل وقف بورڈ اتر پردیش تھے۔ اس تقریب کے گواہ
مولانا سید ضمیر روالحسن۔ مولانا سید اسد رضا پٹنہ, مولانا دلکش غازیپوری, مولانا قیص عباس, مولانا دلشاد خاں نماںندہ نجفی ہاؤس, مولانا سید وسیم ذیدی, مولانا سید حیدر مہدی امام جمعہ دولھی پور, مولانا مہدی رضا ایمانی, مولانا امین حیدر حسینی, مولانا کاظم رضا خاںش مولانا فرمان,مولانا نقی امام پٹنہ, مولانا مناظر الحسنین حسین, مو لانا اشتیاق ایمانی, مولانا آصف عباس, مولانا سیف عابدی, مولانا محمد جعفر اعظمی, مولانا محمد حسن اعظمی, مولانا محمد محسن گھو سی, مولانا سید تقی رضا دہلی, شرکت کر جلسہ کی رونق دوبالا کی۔ شعراے کرام مائل چندولی, عزیز بنارسی, ریشی بنارسیش آتش بنارسی, شاد سیوانی نے نعت وحمد پیش کیا۔ مسجد کی تعمیر الا ایمان فاؤنڈیشن نجفی ہاؤس ممبئ اور مومنین بنارس کے مالی تعاون سے کی گئ۔ علماء نے نجفی ہاؤس کے زمہ داران کا شکریہ اداکیا۔ یہ ہندوستان کا واحد اد رہ ہے جو غربا, مساکین, ودینی مراکز کی تعمیر میں ہر ممکنہ تعاون کرتا ہے۔ جشن کے کنوینر عباس رضا شفق متولی درگاہ فاطمان و سید فیروز حسین کی کاوشوں کو بھی شرکا وعلماء نے سراہا۔ اس موقع پر مہمانوں کی گل پوشی کی گئ۔
مولانا سید تہذیب الحسن رضوی نماںندہ نجفی ہاؤس ممبئ, مولانا دلشاد حسین نماںندہ نجفی ہاؤس وکنوینر شفق وفیروز مہمانوں کے استقبال کے لئے پیش پیش رہے۔